showcase demo picture

میرے مہمان

میرے مہمان
پارٹ۔35
جسم میں ذرا سی گلٹی کی موجودگی کو یہ شخص کینسر سمجھ کر خوفزدہ ہو جاتا ہے۔ سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سینے کے مقام پر ذرا سادرد ہونے پر اسے ہارٹ اٹیک کا وہم ہو جاتا ہے۔ ایسی علامت آرسنکم میں بھی مل سکتی ہے۔تاہم آرسنکم کادرد تواتر کے ساتھ ہوتا ہے۔ جبکہ ارجنٹم نائٹریکم میں ایسے خوف اور خدشات لمحاتی ہوتے ہیں۔جب اسے سفر پر جانا ہوتو اس کا بیگ نہ صرف ضروری بلکہ غیر ضروری اشیاء سے بھی اٹا ہوتا ہے۔ بالخصوص ہر قسم کی دوائیں اس نے رکھی ہوتی ہیں۔گھر میں اسکی الماری بھی دواؤں سے بھری ہوتی ہے۔ یہ شخص ہر نئی دوا کا جو اسکی بیماری کی متعلق ہو اپنے اوپر تجربہ کرتا رہتاہے۔ اور چند ہی دنوں میں مایوس ہو کر کسی نئی دوا کی تلاش میں اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ یہ شخص ڈاکٹروں کے پاس اتنے پھیرے لگاتا ہے اور اس قدر غیر ضروری ٹیسٹ کرواتا رہتا ہے کہ ڈاکٹر بھی اس سے تنگ آ جاتے ہیں۔ اور جب ڈاکٹر اسے تسلی دے کہ اس کی بیماری خطرناک نہیں تو بھی آرسنکم البم کی طرح ڈاکٹر کی بات پر اسے یقین نہیں آتا۔ اسے وہم ہوتا ہے ضرور ڈاکٹر اس سے کوئی بات چھپا رہا ہے۔
یہ شخص دوستوں کی محفل پسند کرتا ہے اور نیٹرم میور کے برعکس اپنے ذاتی مسائل دوسروں سے خوب شیئر کرتا ہے۔ اور یوں اس کے دل کا بوجھ ہلکا پھلکا ہو جاتا ہے۔لیکن جب یہ اکیلا ہو تو مغموم اور اداس ہو جاتا ہے۔ نائٹرک ایسڈ کی طرح یہ شخص ہسپتال میں داخل ہونے سے بہت ڈرتا ہے۔ اسکے لیے یہ تصور کہ ہسپتال میں دوسرے مریضوں کے ساتھ رہنا پڑے گا بڑا جان لیوا ہوتا ہے۔بعض اوقات یہ شخص اپنے اکیلے پن سے اس قدر خوفزدہ ہوتا ہے کہ اکیلے سفر کرنے یا گاڑی ڈرائیو کرنے کی ہمت بھی نہیں رکھتا۔
میٹیریا میڈیکا کی گرم ترین دوا ہے۔گرمی سے اسکی شکایات بڑھتی ہیں۔سردی سے،ٹھنڈے پانی میں نہانے سے،یا ٹھنڈی ہوا میں سیر کرنے سے افاقہ ہوتا ہے۔اس کا مریض دائیں جانب نہیں سو سکتا۔اس کے زخموں میں السر بن جانے کا رجحان ہوتا ہے۔مختلف قسم کے ابھار مثلاً ٹیومر، گلٹیاں یا مسے وغیرہ اسکی خاص علامت ہیں۔ یہ دوا مندرجہ ذیل بیماریوں میں بخوبی ظاہر ہوتی ہے۔
Chorea, Epilepsy, Myopathies, Multiple Sclecosis, Prostate enlargement, Ataxia, Ulcer, Gastric
جارج وتھالکس نے اپنی کتاب Anxiety & Jealousy میں ارجنٹم نائٹریکم کے بارے میں یوں لکھا۔
ارجنٹم نائٹریکم کے مریض حد سے بڑھ کر مائل بہ گفتگو ہوتے ہیں۔ وہ بہت آسانی سے اپنے خوف ظاہر کردیتے ہیں۔ اپنے جذبات ظاہر کردیتے ہیں۔ یہ مریض ہچکچاتے نہیں ہیں نہ ہی رکاوٹ محسوس کرتے ہیں اور جب جذبات ابھرتے ہیں تو ان کا اظہار ضروری ہوتا ہے۔
ارجنٹم نائٹریکم کے مریض صاف گو اور سادہ دل ہوتے ہیں یہ افراد اپنے احساسات کو زیادہ دیر تک چھپا نہیں سکتے۔
آئیں دیکھیں کہ خوف و دہشت کے حملوں میں کیا ہوتا ہے۔ پیتھالوجی دیکھتے ہیں۔ ارجنٹم نائٹریکم کی مکمل تصویر ارجنٹم نائٹریکم جذباتی ہے۔ اسے جذبات کا اظہار کرنا ہے۔ کیا ہوگا جس لمحے وہ مضطرب ہوتا ہے تو وہ دوسرے فرد سے رابطہ کرتا ہے، گفتگو کرتا ہے اور اسے دوسرے فرد سے مکرر یقین دہانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسے حوصلے اور خود اعتمادی کی بحالی کی ضرورت ہے۔
ارجنٹم نائٹریکم کے کہنے کا ایک طریقہ ہے جس پر یقین کیا جاسکتا ہے اور یہ طریقہ ایک حد تک غیر معاشرتی ہوتا ہے۔ میں آپ کو اس کی ایک مثال دیتا ہوں۔ مجھے ایک مریضہ یاد ہے جس کو پستان کے کینسر کا خوف تھا۔ اس نے کہا میں کسی سے بھی پوچھ سکتی ہوں۔ میں ایک بار خوف و دہشت کی حالت میں تھی مجھے ڈھارس کی ضرورت تھی وہ بولتی گئی ایک دن گلی میں مجھے ایک دودھ والا مل گیا تو اس نے گلی میں اپنا پستان نکالا اور دودھ والے سے پوچھا کہ کیا اسے میرے پستان میں کینسر ترقی کرتا نظر آتا ہے (حاضرین کا قہقہہ)۔ آپ تصور کریں کہ ایک عورت آپ کے پاس گلی میں آئے اور کہے کہ براہ کرم میرا معائنہ کریں۔ مریضہ بالکل پرواہ نہیں کرتی کہ اس کے ارد گرد کیا ہورہا ہے۔ لوگ دیکھ رہے ہیں یا نہیں۔ اگر لوگ سوچ رہے ہیں کیا ہورہا ہے۔
مریضہ اس ترنگ کو روک نہیں سکتی وہ اتنی جذباتی ہوتی ہے۔ وہ ایک بار آپ کو بتادے گی ایک بار جب وہ آپ کو تصور دے دے گی۔ فوری طور پر اپنے خوف کا اظہار کردے گی مجھے اظہار کرنے کی ضرورت ہے۔ تب آپ کے ذہن میں ارجئٹم نائٹریکم کا خیال آتا ہے۔
ارجنٹم نائٹریکم مراقی ادویات میں سے ایک دوا ہے۔ مراقی پن کیا ہے؟ سوداوی مزاج۔ ہر وقت یہ سوچے کہ مجھے کینسر ہوجائے گا، میں مرجاؤں گا، مجھے دل کا دورہ پڑے گا، مجھے سکتہ ہوجائے گا، میرے سر میں خون رس جائے گا یا جو کچھ بھی۔
ارجنٹم نائٹریکم کے مریض کا اپنی صحت کی بابت اضطراب ممکن ہے انوکھی حدوں کو چھونے لگے۔ جب وہ اکیلا ہو تو آسانی سے خوف و ہراس کا شکار ہوسکتا ہے اور اس کا جسم لرزتا ہے۔ مریض ہکلاتا ہے، بڑبڑاتا ہے۔ حتیٰ کہ اینٹھتا ہے۔ اکثر اوقات بحرانی کیفیت میں بار بار پاخانہ آتا ہے یا اسہال آنے لگتے ہیں۔ مریض پر ناقابل بیان خوف چھا جاتا ہے اور مریض دماغی طور پر ہار مان لیتا ہے۔
اس مرحلے پر ممکن ہے مریض بسا اوقات یہ سوچے کہ کوئی منحوس قوت اس پر اثر انداز ہورہی ہے۔ مریض سادہ لوح ہوتاہے۔ اپنی صحت کی بابت ہر ایرے غیرے کی رائے مان لیتا ہے۔ اسے اختلاج قلب ہونے لگتا ہے اور اسے یقین ہوجاتا ہے کہ اس کو دل کا دورہ پڑنے والا ہے۔ جوں ہی دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے اس کی سوچ منجمد ہوجاتی ہے۔ میرے خدا یہ کیا ہورہا ہے؟ یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس کی علامات اس کے تصور میں ڈرامائی طور پر حد سے تجاوز کرجاتی ہیں۔ اگرچہ وہ اپنی زندگی میں ایک سرگرم کاروباری فرد رہا ہو۔ وہ اس اعصابیت کی حالت میں اپنی عقل استعمال نہیں کرسکتا وہ بس ان کے قبضے میں چلا جاتا ہے۔
آپ اپنے تشخیصی کمرے میں بیٹھے ہیں مریض آتا ہے اور ایک دھیمے لہجے میں آپ سے مخاطب ہوتا ہے کہ مجھے موت سے خوف آتا ہے۔ جب ایک مریض اس طرح سے ابتدا کرے تو یہ آپ کی سردردی ہے کہ آپ فرق محسوس کرلیں۔ مجھ پر خوف وہراس کا حملہ ہوتا ہے، میں خوف و دہشت میں مبتلا ہوں۔ جب مریض اس طرح سے ابتدا کرے تو آپ کا فرض منصبی ہے کہ آپ مریض کے خوف وہراس کے حملے کی گہرائی اور اس کے اظہار کا مقصد سمجھ لیں۔
اگر آپ کے پاس میٹیریا میڈیکا کا وافر علم موجود ہے تو آپ ایک حالت کو دوسری حالت سے الگ کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔

Posted in: Urdu
Return to Previous Page

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Theme Features

Welcome to the Zen Theme which is best used for personal blogging. Here is a list of some of the special features you will be able to take advantage of when customizing your website and blog:
  • Theme Control panel
  • Customize colours, layout, buttons, and more
  • Dynamic widgets with varied widths
  • Up to 8 Widget Positions
  • Built-in Social Networking
  • Google Fonts for Headings and site title
  • and a lot more...

Relax With Herbal Teas

When enjoying your moment of zen, it's best to enjoy fresh herbal teas for relaxation. Of course, choosing the right zen teas requires the expertise of asian herbalists.

Recent Posts

Check out the recent articles posted here at Zen and keep up to date with the latest news and information about having a zen lifestyle.